جدید طبی تحقیق کے مطابق سیاہ چاکلیٹ جگر کے مریضوں کیلئے مجرب ثابت ہوتی ہے اور اس کے علاوہ بلڈ پریشر میں اعتدال پیدا ہوتا ہے۔ تحقیق میں سفارش کی گئی ہے کہ جگر کی سختی، سکڑ جانے اور صلاحیت جگر کے مرض میں سیاہ چاکلیٹ کھانے کی ضرورت ہوتی ہے
ہارمون تھراپی خون میں لوتھڑے جمنے کا امکان بڑھا دیتی ہے
برطانوی طبی ماہرین کے مطابق پراسٹیٹ سرطان کے جو مریض ہارمون تھراپی کے ذریعے علاج کراتے ہیں ان کے خون میں لوتھڑے جمنے کا امکان بڑھ جاتا ہے جبکہ سرطان کے مرض میں یہ امکان پہلے ہی زیادہ ہو جاتا ہے جس کی وجہ ابھی تک سامنے نہیں آ سکی۔ کنگز کالج آف لندن کے پروفیسر مائیک وان ہیمی لارجک نے اپنی اس تحقیق میں بتایا ہے کہ 1997ءسے 2007ءکے دوران ہزاروں مریضوں کا تجزیہ کیا گیا۔ 30 ہزار 642 مریضوں میں 26 ہزار 432 لوگوں نے ہارمون تھراپی سے علاج کرایا تھا اور ان کے خون میں خون کے لوتھڑے سامنے آئے اور ان میں سے 19 ہزار 526 لوگوں میں لوتھڑے جمنے کے واضح آثار تھے۔ اس مرض کو اصطلاحی زبان میں ”ڈی وی ٹی“ کا نام دیا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق 2.5 فیصد امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
سیاہ چاکلیٹ جگر کے مریضوں کیلئے مجرب
جدید طبی تحقیق کے مطابق سیاہ چاکلیٹ جگر کے مریضوں کیلئے مجرب ثابت ہوتی ہے اور اس کے علاوہ بلڈ پریشر میں اعتدال پیدا ہوتا ہے۔ تحقیق میں سفارش کی گئی ہے کہ جگر کی سختی، سکڑ جانے اور صلاحیت جگر کے مرض میں سیاہ چاکلیٹ کھانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس لئے ڈاکٹروں کو چاہئے کہ وہ مریضوں کو اس بارے میں بتائیں۔ تحقیق کے مطابق چاکلیٹ میں ایسے اجزاءپائے جاتے ہیں جن کے استعمال سے فشار خون، خون کی شریانوں کے پھٹنے اور جگر میں کھانے کے بعد تناﺅ کا باعث بننے والے عمل کو روکا جا سکتا ہے۔ اس ضمن میں ماہرین طب نے جو تجربات مکمل کئے ان سے جگر کے مریضوں کے مرض میں کمی دیکھی گئی ۔
شوگر کے مریض دواﺅں کی بجا ئے طرز زندگی بدلیں
ماہرین طب نے ذیابیطس کے مریضوں سے کہا ہے کہ دوا کھانے کی بجائے اپنا طرز زندگی تبدیل کرنے پر رقم خرچ کر لیں تو اس مرض کی شدت سے محفوظ رہا جا سکتا ہے، روزانہ 30 منٹ ورزش، ریشہ دار غذائیں، چربی کا ترک استعمال اور وزن کم کرنے کی کوشش پر اٹھنے والے اخراجات دواﺅں کی نسبت آدھے ہوتے ہیں۔ نیشنل پبلک ہیلتھ انسٹی ٹیوٹ ان ہل سینکی فن لینڈ میں ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ روزمرہ زندگی میں تبدیلی لانے سے صرف ذیابیطس ہی نہیں دیگر بیماریوں کے امکانات بھی 65 فیصد کم ہو جاتے ہیں۔
دمہ کے شکار بچوں کو وٹامن ڈی تحفظ فراہم کر سکتا ہے
ایک نئی طبی تحقیق کے مطابق دمہ کا شکار بچوں کو وٹامن ڈی کا استعمال تحفظ فراہم کر سکتا ہے۔ وٹامن ڈی نہ صرف پھیپھڑوں کی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے بلکہ دمہ کا باعث بننے والے ماحول کیخلاف قوت مدافعت بھی دیتا ہے۔ نیشنل جیوش ہیلتھ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ یو ایس اے کے طبی ماہرین نے دمہ کا شکار بچوں پر تجربات کئے اور انہیں دمہ کی ادویات کے ہمراہ وٹامن ڈی کا استعمال بھی کرایا جس سے ان کے مرض میں افاقہ آیا۔ تحقیق کے مطابق پروفیسر ڈاکٹر ڈونلڈ لینگ نے کہا ہے کہ ہماری تحقیق کا مقصد وٹامن ڈی کی مقدار کو بڑھا کر سوزش کے عمل کو کم کرنا تھا۔ اگر مستقبل میں دیگر طبی تحقیقات نے بھی وٹامن ڈی کے استعمال کو دمہ کے مرض میں درست قرار دیدیا تو سانس کے امراض کو کنٹرول کرنے میں یہ وٹامن بہتر کردار ادا کر سکتا ہے۔
مغریات کا استعمال کولیسٹرول کی سطح کم کرتا ہے
طبی ماہرین کے مطابق مختلف نوعیت کے مغزیات کھانے سے خون میں کولیسٹرول کی سطح کونارمل رکھا جا سکتا ہے۔ اس ضمن میں ہونے والی تحقیق میں 25 کلینیکل تجربات کے اعداد وشمار لئے گئے جن میں 583 شرکاءکے خون کے تجزیات شامل تھے۔ تحقیقی رپورٹ کے مطابق کسی بھی شکل میں 2.4 اونس مغزیات استعمال کرنے سے 10.2 ملی گرام پر ڈسی لیٹر کولیسٹرول میں کمی آتی ہے۔ ماہرین کے مطابق مغزیات ایک ایسی چربی سے مزین ہوتے ہیں جو خاص طور پر خون کے اندر کولیسٹرول کی سطح کو بڑھنے سے روکتی ہے۔ تحقیق کرنے والی پروفیسر ڈاکٹر جوآن سبیتا نے اپنی اس رپورٹ کو لومالینڈ یونیورسٹی کیلیفورنیا کے شعبہ نیوٹریشن سکول آف پبلک ہیلتھ کے تعاون سے مکمل کیا۔ ماہرین نے کہا ہے کہ پودوں کی دنیا میں مغزیات قدرتی پروٹین کا سب سے بڑا ذریعہ ہیں۔
Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 752
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں